دھرنے کی’’ چولی‘‘ کے پیچھے کیا

Print Friendly, PDF & Email

وفاقی وزیر داخلہ جناب احسن اقبال کہتے ہیں ’’فیض آباد میں جاری دھرنا نون لیگ کے خلاف سازش ہے ، یہ ٹولہ آئندہ انتخابا ت میں نون لیگ کا ووٹ چوری کرنے کا منصوبہ لے کر آیا ہے ‘‘ 19دنوں سے جاری دھرنے کے حوالے سے حکمران نون لیگ ڈھکے چھپے انداز میں سازشوں کی رام لیلائیں سنا کر جی بہلا رہی ہے۔ ایک حکومت جو اپنے خلاف ہو نے والی سازش اور سازش تیار کر نے والوں کے ناموں سے عوام کو آگاہ نہ کرسکے اُسے تو ویسے ہی اخلاقی طور پرگھر جاتے ہوئے سازش کرنے والوں سے کہہ دینا چا ہیئے ‘‘۔’’ سنبھالئے سب تمام جام ہم تو چلے‘‘ اس صورت میں نہ صرف سازشی کردار بے نقاب ہو ں گے بلکہ پیچھے چُھپے ہوئے گارڈ فادرز بھی ۔ بد قسمتی مگر یہ ہے کہ دھرنا پارٹی کو اس ’’نیک ‘‘ کام پر آما دہ کرنے اور وسائل فراہم کرنے کے حوالے سے خود مسلم لیگ (ن) پنجاب کے چند بڑوں اور نون لیگ تاجر ونگ کے سرکردہ لوگوں کے اسمائے گرامی سامنے آرہے ہیں ۔ تو کیا پھر یہ سمجھا جائے کہ نون لیگ بمقابلہ نون لیگ ہے ؟ زیادہ فہمیدہ انداز میں یہ کہ کیا نواز شریف کے مقابلے میں ان کے برادر خورد شہباز شریف ہمنواؤں کے ساتھ ہیں مگر صاف چھپتے بھی نہیں اور سامنے بھی نہیں آتے ۔

چند دن قبل ان سطور میں تفصیل کے ساتھ دھرنا پارٹی کے عزائم اور منصوبہ سازوں کے مقاصد بارے عرض کیا تھا ۔ مکرر عرض ہے کہ نون لیگ کے بعض اعلیٰ عہدیداروں کا خیال تھا کہ دھرنے سے پیدا ہوئی صورتحال میں شریف خاندان کے بعض معاملات پس پردہ چلے جائیں گے ۔ نون لیگ ایک تیر سے دو بلکہ تین شکار کرنے کا منصوبہ رکھتی تھی اس کا منصوبہ اب خود اس کے گلے پڑ گیا ہے تو سازشوں کے سا تھ کچھ اور قصے سنائے جا رہے ہیں ۔ عجیب بات یہ ہے کہ ذرائع ابلاغ نے ختم نبوت ؐ کے قانون کے حوالے سے قانون میں پہلی ترمیم کے ذمہ داروں اورچند دیگر معاملات پر بنی راجہ ظفر الحق کمیٹی کی رپورٹ کے جومندرجات شائع کئے ہیں تقریباً وہی باتیں وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری ایک ٹی وی پروگرام میں کہہ چکے ہیں ۔ کیا حکومت کو احساس ہے کہ اگر راجہ ظفر الحق رپورٹ کی سفارش پر عمل ہوتا ہے معاملات مز ید بگڑیں گے ؟

یہ بھی پڑھئے:   سینیٹ الیکشن، الزامات، سیاپے اور نتیجہ

امرواقعہ یہ ہے کہ دھرنا پارٹی کے سرکردہ لو گوں کے عزائم کچھ اور ہیں دھرنے کے قائدین کی اشتعال انگیز تقاریر اور وہاں بیان کی جانے والی کہانیاں دونوں ملکی قوانین کی زد میں آتی ہیں بلکہ یہ کہا جائے تو غلط نہ ہو گا کہ کچھ باتیں تو توہین اسلام وحضرت محمدؐ بھی قرارپائیں گی ۔ لیکن چونکہ مُلا کو تقدسا ت و مقدسات کے خون کی کھلی چھٹی ہوتی ہے اور وہ اپنے ان معاملات کوخوابوں اور روائیتوں سے گوندھ کر پیش کرتا ہے اس لئے بیان کر نے والوں سے زیادہ اعتراض کرنے والے مولویوں اوران کے بہی خواہوں کے نزدیک مجرم ٹھہرتے ہیں ۔ 19 روز سے جاری فیض آباد دھرنے نے راولپنڈ ی اسلام آباد کے شہریوں کی زندگی اجیرن کر رکھی ہے ۔ اندریں حالات حکومت یہ تو کر سکتی ہے کہ نون لیگ سے تعلق رکھنے والے تاجر ونگ اور دیگر افراد کو دھرنا پارٹی سے مالی تعاون کرنے سے منع کرے ۔کل جمعرات کوسپر یم کورٹ نے بھی کہا تھا کہ’’ دھرنے والوں کی سپلائی لائن بند کی جائے ‘‘کسی تصادم میں پڑے بنا یہ اقدام حکو مت کیلئے مشکل نہیں مگر اسے خطرہ یہ ہے کہ اگر ایسا کیا تو دھرنا پارٹی کا مالک مولانا خادم راز ہائے درون سینہ سامنے لے آئے گا ۔ نون لیگ کے حد سے زیادہ سیانے ایک شو لگوا تو بیٹھے ہیں اب جان شکنجے میں پھنسی ہوئی ہے ۔سوال یہ ہے کہ اگر نون لیگ اپنے عزائم اور باتوں، الزامات میں سچی ہے تو کسی تاخیر کے بغیر سازشی کے کرداروں کو بے نقاب کیو ں نہیں کرتی ؟ ۔ یہاں ہم دھرنا پارٹی کے بعض رہنماؤں کے انتہا پسندانہ خطابات اور حامیوں کے نعروں کی دوٹوک انداز میں مذ مت کئے بنا نہیں رہ سکتے ۔ لاریب کسی ٹولے کو یہ حق نہیں دیا جاسکتا کہ وہ فیصلہ کرے کہ اس کے مخالفین نے کس طرح زندگی بسر کرنی ہے ۔ ریاست پر واجب ہے کہ وہ آبادی کے تمام طبقات کے حقوق کا تحفظ کر ے ۔

Views All Time
Views All Time
379
Views Today
Views Today
1

Leave a Reply